کھڑے ہوکر پانی پینا، فائدہ یا نقصان

پانی کیسے پینا چاہئیے فائل فوٹو پانی کیسے پینا چاہئیے

ہمارے گھروں کے بڑے ہمیں بچپن سے بیٹھ کر پانی کے کی تاکید کرتے آئے ہیں، جس کی بڑی وجہ سنت تو ہے ہی ساتھ اس کے طبی فوائد بھی بہت ہیں۔

لیکن ایسا کیوں ہے کہ بیٹھ کر پانی پیا جائے؟ اس بارے میں کچھ سوالات ہیں جس کے جواب کا خلاصہ آج ہم اس مضمون میں آپ کے سامنے رکھیں گے کہ اس کے پیچھے سائنس کیا ہے؟۔

اس کے علاوہ اگر آپ کھڑے ہو کر پانی پیتے ہیں تو اس عمل سے نظام ہاضمہ پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ کھڑے ہو کر پانی پیتے ہیں تو کشش ثقل کی وجہ سے یہ فوڈ پائپ کے ذریعے اور سیدھا پیٹ کے نچلے حصے پر بڑی قوت اور رفتار سے گرتا ہے جو کہ بہت نقصان دہ ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق کھڑے ہو کر پانی پینے سے اعصاب میں تناؤ پیدا ہوتا ہے جس سے سیالوں کا توازن بگڑتا ہے اور زہریلے مواد میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس طرح پانی پینا جوڑوں کے درد کا سبب بنتا ہے جیسا کہ ہم نے بتایا کہ کھڑے ہو کر پانی پینا جسم میں رطوبتوں کا توازن بگاڑتا ہے اور بعض اوقات اس سے جوڑوں میں سیال بھی جمع ہو جاتا ہے جو کہ زیادہ تر صورتوں میں گٹھیا کا سبب بنتا ہے۔

اس کے علاوہ جب آپ کھڑے ہو کر پانی پیتے ہیں تو اس کے غذائی اجزاء اور وٹامنز آپ کے جگر اور نظام ہاضمہ تک نہیں پہنچ پاتے کیونکہ کھڑے ہو کر پانی پینے سے یہ آپ کے سسٹم سے بہت تیزی سے گزرتا ہے جس سے آپ کے پھیپھڑوں اور دل کے کام کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، کھڑے ہو کر پانی پینے سے آکسیجن کی سطح خراب ہو جاتی ہے۔

کھڑے ہوکر پمی پینے سے گردے کے مسائل میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے،

ماہرین کہتے ہیں کہ جب ہم بیٹھتے ہیں تو ہمارے گردے بہتر کام کرتے ہیں۔

ایسی حالت میں جب ہم کھڑے ہو کر پانی پیتے ہیں تو بغیر کسی فلٹریشن کے ہائی پریشر کی وجہ سے مائع پیٹ کے نچلے حصے میں چلا جاتا ہے۔

اس کی وجہ سے پانی میں موجود نجاست مثانے میں جمع ہو جاتی ہے اور گردوں کے کام کو متاثر کرتی ہے۔

ایسی صورت حال میں گردے سے متعلق کئی بیماریوں کا خدشہ ہے۔

 

install suchtv android app on google app store