ہیٹ اسٹروک سے کیسے بچا جائے؟

ملک کے مختلف شہروں میں گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد ہیٹ اسٹروک کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ فائل فوٹو ملک کے مختلف شہروں میں گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد ہیٹ اسٹروک کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

ملک کے مختلف شہروں میں گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد ہیٹ اسٹروک کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جو کمزور قوت مدافعت کے افراد کیلئے بہت خطرناک ہے، تاہم اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

مذکورہ صورتحال میں ضروری ہے کہ ہر شہری کو چاہیے کہ جسمانی درجہ حرارت معمول پر رکھے خاص طور پر بڑی عمر کے افراد اور کم عمر بچوں کو دھوپ میں کم سے کم باہر نکلنا چاہیے۔

ماہرینِ صحت کے مطابق سورج کی تپش میں کام کرنے یا گھومنے سے انسانی جسم کا درجۂ حرارت بڑھ جاتا ہے اور ایسے میں ہیٹ اسٹروک سے متاثر ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

ہیٹ اسٹروک کی علامات

ہیٹ اسٹروک عام طور پر گرم ہواؤں اور سورج کی تپش کی وجہ سے ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ہیٹ اسٹروک کا جسم پر سب سے خطرناک اثر یہ ہوتا ہے کہ پسینہ زیادہ آنے کے بعد پانی کی کمی کی وجہ سے جسم حد سے زیادہ گرم اور خشک ہو جاتا ہے اور کسی صورت ٹھنڈا نہیں ہوتا۔

ہیٹ اسٹروک اور لو لگنے کی علامات میں سر درد، چکر آنا، شدید پیاس کا لگنا، کمزوری، پھٹوں میں کھنچاؤ، اچانک تیز بخار اور بے ہوشی کی کیفیت شامل ہیں۔

بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

ہیٹ اسٹروک کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کے لیے مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں اور ٹھنڈے پانی کا اسپرے کریں جبکہ مریض کو پانی اور دیگر ٹھنڈے مشروبات پلائے جائیں، طبی امداد میں تاخیر جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے طبی ماہرین کے مطابق دن کے گرم ترین اوقات 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے کے دوران باہر جانے سے اجتناب کریں۔

ماہرین کی جانب سے دل اور سانس کی بیماری میں مبتلا افراد کو ٹھنڈے ماحول میں رہنے کی تجویز بھی کی گئی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق گرم موسم میں غیر معیاری غذا سے اجتناب کریں جبکہ پانی اور تازہ مشروبات کا استعمال بڑھایا جائے۔

install suchtv android app on google app store